انسانیت اور ملک کی خدمت ہماری ویلیو سسٹم کی روایت رہی ہے۔ اس کی ہماری روایت میں اپنی جڑیں ہیں، جہاں یہ کہا گیا ہےکہ خدمت کا جذبہ ہماری زندگی، اقدار کا اٹوٹ حصہ رہا ہے۔ خدمت مذہب کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے ہمارے آبا واجداد نے کہا ہے کہ خدمت، مذہب کی اہمیت کو سمجھنا آسان نہیں ہے۔ خدمت کے اصول کو شکل دینے کی روایت میں ہی سوامی وویکانند نے پوری دنیا کی بھلائی کے لئے رام کشن مشن قائم کیا تھا۔ یہ مشن 125 سال سے لگاتار خدمت انجام دے رہا ہے اور سبھی خدمت مذہبی لوگوں کے لئے تحریک کا ذریعہ ہے۔ یہ بات آج (24ستمبر 2020) کو نئی دلی میں صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند نے نیشنل سروس اسکیم ایوارڈز عطا کرنے کے موقع پر اپنے خطاب میں کہی۔
مہاتماگاندھی کی مثال پیش کرتے ہوئے صدر جمہوریہ جناب کووند نے کہا کہ خدمت صرف انسان کی نہیں ہونی چاہئے بلکہ نیچر (فطرت) کے لئے بھی خدمت کی جانی چاہئے۔ اس بات کو دہراتے ہوئے کہ نیشنل سروس اسکیم 1969 میں مہاتما گاندھی کی ایک سو ویں سالگرہ پر شروع کی گئی تھی۔ انہوں نےکہا کہ آج بھی اس اسکیم کی کافی زبردست اہمیت ہے۔ انہوں نے کووڈ عالمی وبا کے بحرانی دور میں بھی ایوارڈ پیش کرنے پر تعریف کی اور نوجوانوں کے امور اور کھیلوں کے وزارت کی کوششوں کو سراہا۔
این ایس ایس کے بارے میں بات کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ یہ نوجوانوں کو اس بات کے لئے حوصلہ دے گی کہ وہ مختلف اقدامات کے ذریعے کمیونٹی کی خدمت رضا کارانہ طور پر انجام دیں۔ اس کو اپنا مقصد بنائیں۔ اس اسکیم کا اصول ہے ناٹ می بٹ یو یعنی میں نہیں بلکہ آپ۔ اس کا جذبہ ہے۔ اپنے مفاد کی جگہ دوسرے کے مفاد پر دھیان دیا جائے۔ قومی خدمت اسکیم کی ایک مثال ہے۔ حقیقت میں مختلف تعلیمی اداروں کے 40 لاکھ طلبا اس نوبل یعنی بامقصد اسکیم سے جڑے ہوئے ہیں جو ایک حوصلہ کن پیش رفت ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ اسکیم اس بات کا بھی یقین دلاتی ہے کہ ہمارے ملک کا مستقبل محفوظ ہاتھوں میں ہے۔
نوجوان رضاکاروں کی طرف سے انجام دی جانے والی سرگرمیوں پر زور دیتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ رضاکار سوشل ڈسٹینسنگ یعنی دو گز کی دوری کے بارے میں بیداری پیدا کرنے میں ایک نمایاں رول ادا کررہے ہیں اور کووڈ انیس کے دور میں ماسک کے صحیح استعمال کے بارے میں بھی بیداری پیدا کررہے ہیں۔ یہ رضا کار قرنطینہ فراہم کرانے کے علاوہ کھانے کے ساتھ الگ تھلگ مریضوں کی مدد بھی کررہے ہیں اور اس بحران کے دور میں دیگر کارآمد مصنوعات فراہم کرارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ ان رضا کاروں نے ہمیشہ دل کھول کر سیلاب اور زلزلے سے متاثر ہونے والوں کو راحت اور بازآبادکاری کے کام میں مدد فراہم کی ہے۔
صدر جمہوریہ نے اس بات کی بھی تعریف کی کہ 42 ایوارڈ پانے والوں میں 14 لڑکیاں ہیں اور یہ لڑکیاں حوصلہ دے رہی ہیں۔ ہمارے ملک کی خواتین ملک کی خدمت کررہی ہیں۔ ساوتری بائی بھولے، کستورباگاندھی اور مدرٹریسا کی روایت پر عمل پیراں ہیں۔