مرکزی وزیر پیوش گوئل نے کہا ہے کہ تمام بڑی معیشتوں کے مقابلے بھارت میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کا فی کس اخراج سب سے کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2030 تک قابلِ تجدید توانائی کا 450 گیگاواٹ کا ہدف ، اقوامِ متحدہ کے پائیدار ترقی کے اہداف کے ایجنڈے کے تئیں بھارت کے عہد کی عکاسی کرتا ہے۔ آج یو این ٹریڈ فورم 2021 میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آب و ہوا سے متعلق انصاف کا تحفظ کیا جانا چاہیئے اور ترقی یافتہ ملکوں کو پائیدار طرزِ زندگی پر توجہ مرکوز کرنی چاہیئے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ بھارت نے صاف توانائی ، توانائی کے کم سے کم استعمال ، جنگل بانی اور نباتاتی تنوع سے متعلق کئی جرات مند اقدامات کئے ہیں ۔
بھارت نے بین الاقوامی شمسی اتحاد اور آفات میں محفوظ رہنے والے بنیادی ڈھانچے کیلئے اتحاد جیسے کئی عالمی اقدامات کی بھی حوصلہ افزائی کی ہے ۔ جناب گوئل نے تجارتی پالیسی اور ماحولیات کے تحفظ کے اقدامات کو ایک دوسرے سے الگ کرنے پر زور دیا ۔ انہوں نے کہا کہ تجارتی پالیسی میں پوری دنیا میں مزید شمولیت والی ترقی کیلئے کوششیں کی جانی چاہئیں ۔ انہوں نے کہا کہ صاف ماحول اور پائیدار شمولیت والی ترقی بھارت کیلئے ایک ترجیحی ایجنڈا ہے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ بھارت کا یہ طویل عرصے سے موقف رہا ہے کہ ماحولیات اور پائیداری سے متعلق اقدامات کو تجارت سے منسلک نہیں کیا جانا چاہیئے۔
सोशल मीडिया पर अपडेट्स के लिए Facebook (https://www.facebook.com/industrialpunch) एवं Twitter (https://twitter.com/IndustrialPunch) पर Follow करें …