وزیراعظم نے IPS افسروں کو تلقین کی وہ اَگلے 25 سال میں ملک کو Saurajya کی طرف لے جانے میں اہم رول ادا کریں۔
وزیراعظم نے اُن سے یہ بھی کہا کہ وہ بنیادی سطح پر کوئی بھی فیصلہ کرتے وقت قومی مفاد کو ذہن میں رکھیں اور یہ اصول یاد رکھیں کہ ملک پہلے ہمیشہ پہلے۔
وزیراعظم نے آج صبح حیدرآباد میں سردار بلبھ بھائی پٹیل قومی پولیس اکادمی میں ورچوئل طریقے پر IPS کے زیرتربیت افسروں سے خطاب کیا۔
وزیراعظم نے تمل ناڈو، چھتیس گڑھ، راجستھان، کیرالہ اور آندھراپردیش سمیت مختلف ریاستوں سے تعلق رکھنے والے IPS کے کاڈر سے بات چیت بھی کی۔
اُنہوں نے کہا کہ ترقی کے ساتھ ساتھ داخلی اور خارجی چیلنج بھی بڑھتے ہیں، لہٰذا اُنہیں چاہئے کہ وہ اِن سے نمٹنے کیلئے تیار رہیں اور سائبر اور ڈیجیٹل دھوکہ دہی جیسے خطروں سے نمٹنے کیلئے اختراعی ونئے حل تلاش کریں۔
اُنہوں نے انڈین پولیس سروسیز IPS کے زیر تربیت افسران سے کہاکہ وہ عوام کے ساتھ مل کر کام کریں اور معاملات کو جامع انداز اور تحمل کے ساتھ حل کریں۔
جناب مودی نے اِن افسران سے کہاکہ وہ معاشرے میں امن وامان اور ڈسپلن برقرار رکھنے میں تمام تر کوششیں کریں۔
وزیراعظم نے کووڈ عالمی وبا کے دوران اور اس کے علاوہ بھی دوست ملکوں‘ جیسے مالدیپ اور بھوٹان کی طرف سے باہمی تعاون دیئے جانے کو یاد کیا۔
انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل‘ سائبر اور بین الاقوامی دھوکہ دہی کے معاملات میں ملکوں کے درمیان باہمی تعاون جاری رہے گا۔
اس سے پہلے زیر تربیت افسران کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پولیس فورس میں خواتین کی تعداد میں اضافہ ملک کے مختلف حصوں کیلئے بھی تحریک کا باعث ہے۔ وزیر داخلہ جناب امت شاہ اور محکمہ ¿ داخلہ کے وزیر مملکت نتیانند رائے بھی اس موقع پر موجود تھے۔