وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے آج شام اپنے امریکی ہم منصبمارک ایسپر کے ساتھ وفد کی سطح پر باہمی میٹنگ کی۔ دونوں وزیروں نے فوج سے فوج کے تعاون،محفوظ مواصلاتی نظام اور معلومات میں ساجھیداری، دفاعی تجارت اور صنعت سے متعلق امورکا احاطہ کرتے ہوئے باہمی دفاعی تعاون کا جائزہ لیا۔ انہوں نے باہمی تعاون کو آگے بڑھانےکے طور طریقوں پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ دونوں وزیروں نے اِس بات پر اطمینان کا اظہارکیا کہ BECA معاہدے پر دورے کے دوران دستخط کئے جائیں گے۔ امریکہکے وزیر دفاع نے مالا بار 2020 کی فوجی مشقوں میں آسٹریلیا کی شرکت کا خیر مقدم کیا۔
دونوں وزیروں نے متعلقہ مسلح افواج کے درمیان قریبی تعلقاتپر اطمینان کا اظہار کیا۔
انہوں نے سروس سے سروس کی سطح پر اور مشترکہ سطح پر تعاونکے نئے شعبوں کے امکانات پر بھی بات چیت کی۔ انہوں نے عالمی وبا کے دوران موجودہ دفاعیمذاکرات کے نظام کو تمام سطحوں پر جاری رکھنے، خاص طور پر فوجی تعاون گروپوں میں جاریرکھنے پر زور دیا۔
راجناتھ سنگھ نے بھارت میں دفاع کی صنعت میں سرمایہ کاریکی ہمت افزائی کیلئے آتم نربھر بھارت کے تحت اقدامات کی وضاحت کی اور امریکی کمپنیوںکو دعوت دی کہ وہ بھارت میں نرم پالیسیوں اور سازگار دفاعی صنعتی ماحول کا فائدہ اٹھائیں۔وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر نے بھی آج شام اپنے امریکی ہم منصب مائیک پومپیو سے ملاقاتکی۔ امریکہ کے وزیر خارجہ اور وزیر دفاع آج سہ پہر نئی دلّی پہنچے ہیں۔ وہ بھارت کےدو روزہ دورے پر ہیں۔ x
بھارت امریکہ تیسرے سالانہ 22 وزارتی مذاکرات کل ہوںگے،جِس میں بھارت- امریکہ جامع عالمی اسٹریٹیجک شراکت داری کو مزید بڑھانے اور بھارت بحرالکاہلخطے اور دنیا میں استحکام اور خوشحالی کے فروغ میں تعاون کو مزید مستحکم کرنے پر توجہمرکوز کی جائے گی۔ بہتر ہوتی ہوئی شراکت داری سے توانائی، ہوابازی، سائنس، فضائ، بنیادیڈھانچے اور صحت جیسے دوسرے شعبوں سمیت بہت سارے معاملات پر بڑھتے ہوئے کلیدی اتفاقرائے کا اظہار ہوتا ہے۔ جناب پومپیو اور جناب ایسپر کل سہ پہر وزیر اعظم نریندرمودیسے بھی ملاقات کریں گے۔